عدم کے جانے والوں کو بلایا جا نہیں سکتا
عدم کے جانے والوں کو بلایا جا نہیں سکتا
کچھ ایسی نیند سوئے ہیں جگایا جا نہیں سکتا
ذرا سی بات پر اتنا نہ تم روٹھا کرو مجھ سے
مرا کچھ حال ہے ایسا بتایا جا نہیں سکتا
مرے ہی غم کدہ میں لٹ گئیں خوشیاں مرے دل کی
خوشی کا کوئی نغمہ آج گایا جا نہیں سکتا
جو اپنے مسلک و ایماں سے ہٹ کر جا رہا ہوگا
کجا منزل کہ اس سے کچھ بھی پایا جا نہیں سکتا
ظفرؔ کی کیفیت کو جان کر کیا کر سکو گے تم
وہ زخمی دل ہے اس کا کہ دکھایا جا نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.