Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عدم کے ساتھ کھڑے ہیں وجود کچھ بھی نہیں

مسعود احمد

عدم کے ساتھ کھڑے ہیں وجود کچھ بھی نہیں

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    عدم کے ساتھ کھڑے ہیں وجود کچھ بھی نہیں

    یہ زندگی ہے فقط کھیل کود کچھ بھی نہیں

    ہمیں تو رنج کی دولت نے مالا مال کیا

    اسے ملال کہ یہ شرح سود کچھ بھی نہیں

    خدا کا شکر ہے سب اونچ نیچ ختم ہوئی

    زمیں کے نیچے تو نام و نمود کچھ بھی نہیں

    ہم اپنے پاؤں کی زنجیر آپ تھے ورنہ

    یہ ضابطے یہ حدود و قیود کچھ بھی نہیں

    بس انتظار تھا آنکھوں کے بند ہونے کا

    ہمیں خبر تھی کہ یہ ہست و بود کچھ بھی نہیں

    وہ اپنے آپ سے راہ فرار تھی ورنہ

    جنون کچھ بھی نہیں ہے جمود کچھ بھی نہیں

    مرے گلے میں ہے تعویذ اس کی بانہوں کا

    وہ جس کے سامنے یہ دم درود کچھ بھی نہیں

    بھڑکتے شالوں سے ہرگز دھواں نہیں اٹھنا

    یہ آگ آگ سراسر ہے دود کچھ بھی نہیں

    ہماری خود سے عداوت ہے وہ خدا کی پناہ

    مقابلے میں یہود و ہنود کچھ بھی نہیں

    عمل کا سارا ہے دار و مدار نیت پر

    بغیر اس کے رکوع و سجود کچھ بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے