عدم میں کیا عجب رعنائیاں ہیں
عدم میں کیا عجب رعنائیاں ہیں
مگر سب دہر کی پرچھائیاں ہیں
بھلی لگتی نہیں تکرار اتنی
بظاہر بے ضرر سچائیاں ہیں
وہ خود شعلے سے اب دامن بچائے
بہت رسوا مری تنہائیاں ہیں
میں اپنے وار کھا کر اور بپھروں
غضب کی معرکہ آرائیاں ہیں
ہے عالم ایک جیسا ہر خوشی کا
الم کی ان گنت پہنائیاں ہیں
جنوں کے سر ہے جو الزام شاہینؔ
ہوس کی حاشیہ آرائیاں ہیں
- کتاب : Be-nishaan (Pg. 167)
- Author : wali aalam Shahiin
- مطبع : Dabistan-e-jadeed (1984)
- اشاعت : 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.