عدم سے لائی ہے ہستی میں جستجو تیری
عدم سے لائی ہے ہستی میں جستجو تیری
ٹھہرنے دے گی یہاں بھی نہ آرزو تیری
بسر ہوئی شب غم کس طرح سے پوچھ تو لے
مرے تڑپنے کی شاہد ہے آرزو تیری
ہے کعبے میں نہ تسلی نہ بت کدہ میں سکوں
مجھے کہیں کا نہ رکھے گی آرزو تیری
شب فراق میں اب جان لے کے نکلے گی
اجل کے بھیس میں آئی ہے آرزو تیری
کلیم دے چکے اب میرا امتحاں لے لے
مجھے بھی طور پہ لائی ہے آرزو تیری
تسلیاں تو شب غم میں دل کو دیتی ہے
کہوں گا تجھ سے تو اچھی ہے آرزو تیری
بتوں کو مرجع حاجت بنا نہ اے رافتؔ
کہیں بنا نہ دے کافر یہ آرزو تیری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.