ادھورا رہ گیا مجنوں سے استفادہ مرا
ادھورا رہ گیا مجنوں سے استفادہ مرا
سو پھر سے دشت کو جانے کا ہے ارادہ مرا
عجیب شاخ تھی صندل کی مجھ سے کہتی تھی
بجائے سرمہ لگایا کرو برادہ مرا
ضرورتوں کی کفالت اسی کے ذمہ ہے
جسے خیال ہے مجھ سے کہیں زیادہ مرا
شیخ نگاہ تری حاضری کو چل نکلوں
ہوائے توبہ سکھا دے اگر لبادہ مرا
ترے نثار ترے لطف خاص کے قرباں
کہ تیرے ہاتھ نے رکھا ہے دل کشادہ مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.