Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عدیل وقت امیروں کے زر پہ پلتا رہا

علی الحسنین

عدیل وقت امیروں کے زر پہ پلتا رہا

علی الحسنین

MORE BYعلی الحسنین

    عدیل وقت امیروں کے زر پہ پلتا رہا

    جبھی تو ملک میں ظالم کا رعب چھایا رہا

    تمام پیاسوں نے دریا کا رخ کیا اور میں

    تمہارے آنسو ہتھیلی پہ لے کے بیٹھا رہا

    بہت سے لوگ بھلائے پہ وہ نہیں بھولا

    کئی ستارے بجھے پر وہ چاند جلتا رہا

    طبیب بڑھتے گئے اور مریض مرتے رہے

    درون شہر یہی کاروبار چلتا رہا

    ہوائے تیز مرے ذہن سے گزرتی رہی

    میں تیری یاد کے سارے دیے بچاتا رہا

    یہ دھوپ وقت سے پہلے تپش گنواتی رہی

    مسافروں کا سفر میں شباب ڈھلتا رہا

    یہ میری ماں کی دعا ہے جبھی تو زندگی میں

    بہت سی ٹھوکریں کھائیں مگر سنبھلتا رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے