Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عدو کے شہر میں کب بے اثر ہوں

حنا امبرین طارق

عدو کے شہر میں کب بے اثر ہوں

حنا امبرین طارق

MORE BYحنا امبرین طارق

    عدو کے شہر میں کب بے اثر ہوں

    خدا کا شکر ہے جو معتبر ہوں

    ستارہ ہوں کہ میں روشن قمر ہوں

    دعا ماں کی ہے جس کا میں ثمر ہوں

    بہاریں کیوں نہ پھر سے لوٹ آئیں

    انہیں معلوم ہے میں بھی ادھر ہوں

    اسی صحرا سے میری نسبتیں ہیں

    جہاں کا میں ہی اک واحد شجر ہوں

    محبت جرم ہے کس نے کہا ہے

    بتا دو سب کو میں دل میں اگر ہوں

    بلا کا حوصلہ مجھ کو ملا ہے

    بہت دشوار ہے رستہ جدھر ہوں

    جسے سن کر سبھی حیران ہیں کیوں

    تمہیں لگتا ہے میں ایسی خبر ہوں

    دریچے میں جو رکھا جل رہا ہے

    دیا ایسا ہوا کے دوش پر ہوں

    بلندی چھو کے آؤں آسماں کی

    پرندہ ہوں سدا محو سفر ہوں

    تمہارے عہد کی ہوں منحرف تو

    سزا مل کر رہے گی با خبر ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے