Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عدو کی بزم میں اے بزمؔ یہ شب تو بسر کر لو

عاشق حسین بزم آفندی

عدو کی بزم میں اے بزمؔ یہ شب تو بسر کر لو

عاشق حسین بزم آفندی

MORE BYعاشق حسین بزم آفندی

    عدو کی بزم میں اے بزمؔ یہ شب تو بسر کر لو

    اگر دیکھا نہیں جاتا تو منہ اپنا ادھر کر لو

    عوض الفت کے دل ہے فیصلہ باہم دگر کر لو

    رضا کے ساتھ ہے سودا نہ ڈر کر دو نہ ڈر کر لو

    بگڑنے کا بھلا ہے وصل کی صحبت میں کیا موقع

    بدی یہ کب تھی ایسے میں تم اپنا منہ ادھر کر لو

    فنا ہونا ہے جب غم اور خوشی پھر سب برابر ہے

    جہاں میں چار دن کی زیست کیسی ہی بسر کر لو

    خوشا شوخی دوپٹہ جب ہٹا سینہ سے فرمایا

    تمہیں میری قسم ہے منہ نہ اپنا گر ادھر کر لو

    جب اپنے غم کا قصہ بیٹھتا ہوں ان سے کہنے کو

    تو کہتے ہیں لب اپنے خشک کر لو چشم تر کر لو

    اشارہ پر تمہارے چل رہا ہے عالم امکاں

    اسی جانب ہو سب کا رخ تم اپنا منہ جدھر کر لو

    شکایت جب کبھی جور و جفا کی ان سے کرتا ہوں

    تو سختی سے یہ فرماتے ہیں پتھر کا جگر کر لو

    بھروسہ اس کی رحمت پر ہے جب زاہد تو پھر کیا ہے

    حسینوں کو تو زندہ رہ کے لو حوروں کو مر کر لو

    بہت کار اہم ہے کاٹنا عاشق کی گردن کا

    اٹھاؤ تیغ پھر پہلے نزاکت پر نظر کر لو

    پہنچ کر سامنے ان کے نہ پھر آواز نکلے گی

    یہاں اے حضرت دل جتنا چاہو شور و شر کر لو

    تمہارا یاں سے جانا بزمؔ سے دیکھا نہ جائے گا

    سحر فرقت کی آ پہنچی ابھی سے منہ ادھر کر لو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے