عدو کی یار کی ایسی کی تیسی
گلوں کی خار کی ایسی کی تیسی
پلا دے ساقیا مے آج پھر سے
اس استغفار کی ایسی کی تیسی
مرا دل اس طرف مائل نہیں ہے
لب و رخسار کی ایسی کی تیسی
گلو پتھر بنے گا عشق حق میں
چھری کی دھار کی ایسی کی تیسی
قفس میں رہنے کا خوگر ہوا ہوں
گل و گلزار کی ایسی کی تیسی
سلیمؔ اب شعر یوں ہی بک رہا ہے
فن و معیار کی ایسی کی تیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.