عدو کو میں نے پوچھا کون یہ سرکار بیٹھے ہیں
عدو کو میں نے پوچھا کون یہ سرکار بیٹھے ہیں
تو سالے نے کہا ہنس کر ہمارے یار بیٹھے ہیں
کہیں لیلیٰ کا یا لیلیٰ کی ماں کا سر اتاریں گے
جناب قیس جو باندھے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں
ابے یہ گھر ہے تیرا یا کوئی بھٹیار خانہ ہے
کہیں دو چار لیٹے ہیں کہیں دو چار بیٹھے ہیں
گداگد ہو رہی ہے وصل کی شب تیری خلوت میں
پلنگ پر ایک لیٹا ہے تو نیچے چار بیٹھے ہیں
سوال بوسۂ گیسو پہ برہم ہو کے فرمایا
ہم ان گستاخیوں سے منہ پہ جوتے مار بیٹھے ہیں
کہا کرتے ہیں والد بومؔ کے جوش محبت میں
نہیں معلوم کس جنگل میں بر خوردار بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.