عدو پھر وار کرنا چاہتا ہے
عدو پھر وار کرنا چاہتا ہے
گلوں کو خار کرنا چاہتا ہے
ذرا کچے گھڑے کا عزم دیکھو
سمندر پار کرنا چاہتا ہے
مری تہذیب کی ٹہنی جلا کر
مجھے تلوار کرنا چاہتا ہے
سمجھ کے پڑھ کلام آسمانی
یہ کچھ اظہار کرنا چاہتا ہے
وہ میری روشنی کی سلطنت کو
اندھیری غار کرنا چاہتا ہے
جو سچ پوچھو تو دل کی بات کہہ دوں
یہ تم سے پیار کرنا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.