افکار کے جگر میں رقصاں رفو کی خواہش
افکار کے جگر میں رقصاں رفو کی خواہش
احساس کے سبو میں جیسے نمو کی خواہش
عظمت کے آئنے میں اپنائیت کا پیکر
تسلیم کی تمنا ہے تم سے تو کی خواہش
تنہائی کی تپش سے قندیل قربتوں کی
رشتوں کی تازگی سے ہے گفتگو کی خواہش
صحرا کے سنگ ریزے کہسار کے کرشمے
جن کی جلن کا تیشہ ہے آب جو کی خواہش
خوبی پہ خوش نہ ہونا انسانیت سے نفرت
احباب کی برائی خود سے عدو کی خواہش
آتش انا کی ابھرے خرمن خودی کا جھلسے
ایمانؔ کیسے جاگے، ہو آبرو کی خواہش!
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 38)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.