افسانہ در افسانہ ہو افسانہ کسی کا
افسانہ در افسانہ ہو افسانہ کسی کا
اللہ بنا دے انہیں دیوانہ کسی کا
بستی تھی کسی کی نہ یہ ویرانہ کسی کا
جائے گا جہاں چاہے گا دیوانہ کسی کا
جس شے پہ نظر کی مے سرشار تھی گویا
مدہوش ہوا جاتا ہے مستانہ کسی کا
کیا شوق تھا شیدائے سر طور کو لیکن
دیکھا نہ گیا جلوۂ جانانہ کسی کا
تو کون ہے میں کون ہوں کیا تجھ کو بتاؤں میں
ہے میری حقیقت بھی تو افسانہ کسی کا
چھیڑوگے نہ جب تک غم گیسوئے حکایت
مانے گا نہ زنجیر کو دیوانہ کسی کا
کیوں شیخ حرم کچھ تری آنکھوں نے بھی دیکھا
کعبہ بھی بنا جاتا ہے بت خانہ کسی کا
کثرت میں بھی نیرنگیٔ وحدت کے ہیں جلوے
چھپتا ہے کہیں رنگ جداگانہ کسی کا
صدقے تری ان جام نما آنکھوں پہ ساقی
بھر دے انہیں پیمانوں سے پیمانہ کسی کا
بیگانہ وہ کیوں ہوش دو عالم سے نہ رہتا
دیوانہ نہیں تھا کوئی دیوانہ کسی کا
خود شمع بنا جاتا ہے یہ سوز تو دیکھو
جلتا ہے تو بجھتا نہیں پروانہ کسی کا
ہوتا ہے تو ہو جائے فدا قدموں پہ اس کے
منہ دیکھے نہ اب ہمت مردانہ کسی کا
آداب محبت میں نہیں دخل شریعت
لازم ہے جنوںؔ سجدۂ یزدانہ کسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.