Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

افسانہ دہرانے سے کیا ہوتا ہے

عرفان اعظمی

افسانہ دہرانے سے کیا ہوتا ہے

عرفان اعظمی

MORE BYعرفان اعظمی

    افسانہ دہرانے سے کیا ہوتا ہے

    اس بے رحم زمانے سے کیا ہوتا ہے

    ٹیسیں کتنی داغوں میں رہ جاتی ہیں

    زخموں کے بھر جانے سے کیا ہوتا ہے

    ایک قلم اور بے پایاں احساس دروں

    لفظوں کے پیمانے سے کیا ہوتا ہے

    تحریک سیماب صفت کے پیروں میں

    زنجیریں پہنانے سے کیا ہوتا ہے

    دریا جب چاہے ساحل کو لے ڈوبے

    اونچا بند بنانے سے کیا ہوتا ہے

    چھت پر رہنے والے شاید بھول گئے

    بنیادیں ہل جانے سے کیا ہوتا ہے

    لغزش کا انجام کسے معلوم نہیں

    آئینہ گر جانے سے کیا ہوتا ہے

    خوشبو زندہ ہے تو کوئی بات نہیں

    پھولوں کے مر جانے سے کیا ہوتا ہے

    سچائی پر حرف نہیں آتا عرفانؔ

    افواہیں پھیلانے سے کیا ہوتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے