افسانۂ حیات کو دہرا رہا ہوں میں
یوں اپنی عمر رفتہ کو لوٹا رہا ہوں میں
اک اک قدم پہ درس وفا دے رہا ہوں میں
یہ کس کی جستجو ہے کدھر جا رہا ہوں میں
یا رب کسی کا دام حسیں منتظر نہ ہو
پر شوق کے لگے ہیں اڑا جا رہا ہوں میں
اس سحر رنگ و بو نے تو دیوانہ کر دیا
دامن کے تار تار کو الجھا رہا ہوں میں
سوز درون سینہ کو نغموں میں ڈھال کر
ساز نفس کے تار کو برما رہا ہوں میں
راہ طلب میں دیکھ مرے دل کی حسرتیں
سائے میں پائے خضر کو سہلا رہا ہوں میں
رستے کی اونچ نیچ سے واقف تو ہوں امیںؔ
ٹھوکر قدم قدم پہ مگر کھا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.