افسوس بنی ہی نہیں پہچان ابھی تک
افسوس بنی ہی نہیں پہچان ابھی تک
ہر اہل نظر مجھ سے ہے انجان ابھی تک
صدیوں کے تغیر سے بنی صورت انساں
انسان نہیں ہے مگر انسان ابھی تک
الہام سے ابہام سے ایہام سے چھوٹے
کتنے ہیں خیالات پریشان ابھی تک
کتنے ہی کھلے فہم و فراست کے دریچے
ہیں قید جہالت میں ہم انسان ابھی تک
ہیں دیر و حرم کچھ کہ نہیں دیر و حرم کچھ
ٹھہرا نہیں میرا کہیں ایمان ابھی تک
ہم اہل تذبذب کا فسانہ بھی عجب ہے
کافر ہی بنے ہیں نہ مسلمان ابھی تک
تسکین کی صورت کوئی ملتی نہیں اعظمؔ
میری نگہ شوق ہے حیران ابھی تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.