افسوس ہے کہ اتنی صفائی کے بعد بھی
افسوس ہے کہ اتنی صفائی کے بعد بھی
کچھ داغ رہ گئے ہیں دھلائی کے بعد بھی
دنیا تری لکھائی سمجھ میں نہ آ سکی
ان پڑھ رہے ہم اتنی پڑھائی کے بعد بھی
ڈالی تھی تم نے پاؤں میں زنجیر جس جگہ
بیٹھے ہیں ہم وہیں پہ رہائی کے بعد بھی
یہ حوصلہ بھی عشق نے ہم کو عطا کیا
زندہ ہیں دیکھ تیری جدائی کے بعد بھی
صحرا ترا مزاج سمجھنا تھا اس لئے
ہم چل رہے ہیں آبلہ پائی کے بعد بھی
دل کو جکڑ کے بیٹھا ہے یہ کون سا ملال
ہم خوش نہیں ہیں تیری بدھائی کے بعد بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.