Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

افسوس اس کے ہاتھ میں خنجر لگا مجھے

محور سرسوی

افسوس اس کے ہاتھ میں خنجر لگا مجھے

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    افسوس اس کے ہاتھ میں خنجر لگا مجھے

    جو شخص اپنی جان سے بڑھ کر لگا مجھے

    میں گر رہا تھا درد کی شدت سے جا بجا

    ساقی نے جام بخشا تو بہتر لگا مجھے

    نہ چاہ کر بھی آ گیا میدان جنگ میں

    میرے خلاف جب مرا لشکر لگا مجھے

    اک پل کو بھی سکون نہ حاصل ہوا وہاں

    شہروں سے اچھا گاؤں کا چھپر لگا مجھے

    طعنہ زنی سے ہو گئے ناسور قلب میں

    لہجہ مرے رقیب کا نشتر لگا مجھے

    تھرا رہا تھا خوف سے جس دم مرا بدن

    تب جون کا مہینہ دسمبر لگا مجھے

    غافل ہوں نیک کام سے اے نفس رحم کر

    اچھائیوں کی راہ پہ لا کر لگا مجھے

    اب بھی قلم رواں ہے زمانے گزر گئے

    تیرا وجود فکر کا محورؔ لگا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے