افسردگی میں رہنا مرا کام بھی تو ہے
افسردگی میں رہنا مرا کام بھی تو ہے
ترکے میں چونکہ گردش ایام بھی تو ہے
بیٹھیں ذرا جناب کہاں آپ چل دئے
محفل میں خاص رات کا اک جام بھی تو ہے
پورا ہے اہتمام مرے دل کے واسطے
محفل میں ذکر یار ہے اور شام بھی تو ہے
ظالم جو لکھ رہا ہے یہاں داستان ظلم
اس داستان ظلم کا انجام بھی تو ہے
قاضی یہاں پہ کیوں نہ رکھے ظالموں کی لاج
قاضی کے واسطے پھر اک انعام بھی تو ہے
دنیا میں ہر برائی کا ختمہ بھی ساتھ ہے
راون کے ساتھ ساتھ یہاں رام بھی تو ہے
کچھ میرؔ جی سی ہو تو کوئی بات بھی بنے
ورنہ یہ شاعری یہاں پر عام بھی تو ہے
جو کچھ بھی لکھ رہا ہوں میں نوک قلم سے آج
یہ سب خدا کی دین ہے الہام بھی تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.