اگر بلندی کا میری وہ اعتراف کرے
اگر بلندی کا میری وہ اعتراف کرے
تو پھر ضروری ہے آ کر یہاں طواف کرے
دلوں میں خواہش دیدار ہو تو لازم ہے
جو آئنہ بھی میسر ہو اس کو صاف کرے
رہوں گا میں تو ہمیشہ قصیدہ خواں اس کا
زمیں فلک سے بھلا کیسے اختلاف کرے
حصار ذات سے باہر نکلنا ہو جس کو
انا کی آہنی دیوار میں شگاف کرے
جہاں بھی قدر شناسی میں کچھ کمی دیکھے
وہاں ضروری ہے خود بھی کچھ انکشاف کرے
پرانے وقتوں کے کچھ لوگ اب بھی کہتے ہیں
بڑا وہی ہے جو دشمن کو بھی معاف کرے
وہ میرا دوست بھی منصف بھی ہے مگر اخترؔ
ہر ایک فیصلہ میرے ہی کیوں خلاف کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.