اگر چراغ بھی آندھی سے ڈر گئے ہوتے
اگر چراغ بھی آندھی سے ڈر گئے ہوتے
تو سوچیے کہ اجالے کدھر گئے ہوتے
یہ میرے دوست مرے چارہ گر مرے احباب
نہ چھیڑتے تو مرے زخم بھر گئے ہوتے
کوئی نگاہ جو اپنی بھی منتظر ہوتی
تو ہم بھی شام ڈھلے اپنے گھر گئے ہوتے
اگر وہ میری عیادت کو آ گیا ہوتا
تو دوستوں کے بھی چہرے اتر گئے ہوتے
ہمیں تو شوق سخن نے سمیٹ رکھا ہے
وگرنہ ہم تو کبھی کے بکھر گئے ہوتے
انہیں بھی مجھ سے محبت تو ہے نفسؔ لیکن
میں پوچھتا تو یقیناً مکر گئے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.