اگر دل ہم سے دیوانے نہ دیں گے
اگر دل ہم سے دیوانے نہ دیں گے
تو دے گا کون فرزانے نہ دیں گے
تمہیں اب دل میں ہم آنے نہ دیں گے
اگر آئے تو پھر جانے نہ دیں گے
بتا اے شمع کس غم میں جلے گی
اگر جاں تجھ پہ پروانے نہ دیں گے
کہاں ہوں گے بھلا تعمیر کعبے
جگہ ان کو جو مے خانے نہ دیں گے
رہے گی دل ہی دل میں بات دل کی
کسی کو ہم یہ افسانے نہ دیں گے
بہت دیکھا ہے ہم نے ان کا وعدہ
انہیں اب دل کو بہکانے نہ دیں گے
وہ شمع رو اگر محفل میں آئے
تو اس کو راہ پروانے نہ دیں گے
تری محفل میں اہل دل اگر ہیں
تو کیا وہ دل کے نذرانے نہ دیں گے
ملیں گے آپ بھی دست تأسف
اگر ہم کو سکوں پانے نہ دیں گے
تری محفل میں جو سردار ٹھہرے
وہی اک سر کے نذرانے نہ دیں گے
امرؔ ہوتے ہیں وہ بھی ایک صیاد
جو دانہ ڈال کر کھانے نہ دیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.