اگر دل عشق کے انوار سے معمور ہو جائے
اگر دل عشق کے انوار سے معمور ہو جائے
تو پھر یہ ذرہ خود رشک چراغ طور ہو جائے
تم اپنے جلوۂ نوخیز پر یوں ناز کرتے ہو
اگر میرا دل خوددار بھی مغرور ہو جائے
فقط اس راز کو اہل محبت ہی سمجھتے ہیں
میسر آئے جتنا قرب اتنا دور ہو جائے
مجھے یہ ضد کہ ان کے روئے زیبا سے نقاب اٹھے
انہیں یہ ضد کہ جلوہ اور بھی مستور ہو جائے
وہ میرے دل کے گلشن میں اگر آ جائے اے جوہرؔ
تو ہر اک ناشگفتہ غنچہ رنگ و نور ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.