اگر ایک غم کو بھلا دیا تو غم دگر کی تلاش ہے
اگر ایک غم کو بھلا دیا تو غم دگر کی تلاش ہے
نہ دعا کو ہاتھ اٹھے کبھی نہ مجھے اثر کی تلاش ہے
وہی ظلمتیں وہی سوز و درد مگر اثر ہے جدا جدا
تجھے پھر شکایت شام غم مجھے پھر سحر کی تلاش ہے
جسے امتیاز سفر نہ ہو ہے وہی علامت گمرہی
اسے کارواں میں جگہ نہ دو جسے راہبر کی تلاش ہے
جو دلوں کے راز بتا سکے مجھے چاہئے وہ شعور غم
جو افق کے پار بھی جا سکے مجھے اس نظر کی تلاش ہے
مری منزلیں مرے سامنے مرا زاد راہ مری نظر
کوئی راہزن ہو کہ راہبر مجھے ہم سفر کی تلاش ہے
مرا ذوق پردہ نشیں نہیں مری کائنات حسیں نہیں
ترا حسن خوب سہی مگر مجھے خوب تر کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.