Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر ہو ظرف سے خالی تو کیا رکھا ہے دریا میں

فہیم جوگاپوری

اگر ہو ظرف سے خالی تو کیا رکھا ہے دریا میں

فہیم جوگاپوری

MORE BYفہیم جوگاپوری

    اگر ہو ظرف سے خالی تو کیا رکھا ہے دریا میں

    سمندر کو بھی میں نے ڈوبتے دیکھا ہے قطرہ میں

    اجالے ڈھونڈنے والے اجالے ڈھونڈ لیتے ہیں

    اندھیرا ہے مگر کچھ روشنی اب بھی ہے دنیا میں

    جو حائل راستے میں ہیں وہ پربت ڈوب جائیں گے

    ترے غم کے سمندر میں مرے آنسو کے دریا میں

    ہزاروں پھول میں ہم بھی تو ہیں اک پھول ہی لیکن

    ہمارے بعد یہ خوشبو نہ مل پائے گی دنیا میں

    بدن ساگر میں اتریں کشتیاں کیا میری آنکھوں کی

    تلاطم اور بڑھتا جا رہا ہے موج دریا میں

    ستارے چاند سورج کہکشاں بھی خوب صورت ہیں

    مگر کچھ بات ہے جانم ترے حسن سراپا میں

    فہیمؔ ان کو مرا طرز بیاں اچھا نہیں لگتا

    روایت سانس لیتی ہے مرے اشعار تازہ میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے