اگر اس شہر کی آب و ہوا تبدیل ہو جائے
اگر اس شہر کی آب و ہوا تبدیل ہو جائے
تو پھر سب کچھ بجز نام خدا تبدیل ہو جائے
مرے ہونے نے دنیا میں سبھی کچھ تو بدل ڈالا
مجھے تو ہی بتا اب اور کیا تبدیل ہو جائے
مجھے اس کی خبر تک بھی نہ ہونے پائے اور اک دن
سفر کے درمیاں یوں راستہ تبدیل ہو جائے
عجب خواہش ہے سر سے آسماں کا سایہ اٹھ جائے
زمیں آب رواں میں زیر پا تبدیل ہو جائے
طلسم خواب سے آنکھیں اگر آزاد ہو جائیں
تو زندہ رہنے کا سارا مزہ تبدیل ہو جائے
- کتاب : rang-e- hava main phal raha hai (Pg. 203)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.