اگر جفا ہے گنہ وہ گناہ گار بنا
میں بس وفا کے عمل میں شریک کار بنا
یہی ہماری عقیدت کی انتہا ہے میاں
جہاں چراغ جلایا وہاں مزار بنا
وہ بد نصیب ہے اس وقت مجھ کو چھوڑ گئی
جب اس کے گرد محبت کا اک حصار بنا
وہ جس نے میرے لیے مشکلیں کھڑی کی تھیں
وہی ہجوم حوادث کا خود شکار بنا
مجھے وہ سونپ گیا ہجر باد صرصر کیوں
اسی کے دم سے یہ موسم تھا خوش گوار بنا
سبھی کی طرح کرو تم بھی اس پہ مشق ستم
یہ دل تو ٹوٹ کے پہلے بھی بار بار بنا
سنو بغور کسی روز آفتابؔ سخن
وہ شاعری کے تقدس کا اعتبار بنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.