اگر کچھ فکر کے لمحے میسر ہو گئے ہوتے
اگر کچھ فکر کے لمحے میسر ہو گئے ہوتے
چراغوں کی طرح ہم بھی منور ہو گئے ہوتے
اگر میں زندگی کچھ دن بھی تیرے ساتھ رہ لیتا
تو دنیا کے کئی احسان مجھ پر ہو گئے ہوتے
تجھے پانے کی خواہش میں گنوا دی زندگی اپنی
تجھے سوچا اگر ہوتا سخنور ہو گئے ہوتے
اگر آسان ہوتا زندگی کے دکھ چھپا دینا
تو پھر اب تک کئی قطرے سمندر ہو گئے ہوتے
کچھ ایسا خوف دل پر اجنبی چہروں کا تھا نادرؔ
سدا دیتا نہیں کوئی تو پتھر ہو گئے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.