اگر کچھ تھی تو بس یہ تھی تمنا آخری اپنی
اگر کچھ تھی تو بس یہ تھی تمنا آخری اپنی
کہ وہ ساحل پہ ہوتے اور کشتی ڈوبتی اپنی
ہمیں تو شام غم میں کاٹنی ہے زندگی اپنی
جہاں وہ ہوں وہیں اے چاند لے جا چاندنی اپنی
نہ ہے یہ اضطراب اپنا نہ ہے یہ بے خودی اپنی
تری محفل میں شاید بھول آیا زندگی اپنی
وہیں چلئے وہیں چلئے محبت کا تقاضہ ہے
وہ محفل ہائے جس محفل میں دنیا لٹ گئی اپنی
مناسب ہو تو اے ظالم گھڑی بھر کے لئے آ جا
بجھانا ہے ترے دامن سے شام زندگی اپنی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 285)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.