Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر ہے منع لکھنا تو قلم کا کارخانہ کیوں

ڈاکٹر راکیش جوشی

اگر ہے منع لکھنا تو قلم کا کارخانہ کیوں

ڈاکٹر راکیش جوشی

MORE BYڈاکٹر راکیش جوشی

    اگر ہے منع لکھنا تو قلم کا کارخانہ کیوں

    اگر ہے منع پڑھنا تو یہاں کاغذ بنانا کیوں

    اسی دنیا میں بہتر اک نئی دنیا بسانے کو

    یہاں تک آ گئے ہیں تو یہاں سے لوٹ جانا کیوں

    وہاں لے کر ہی کیوں آیا جہاں پھسلن ہی پھسلن ہے

    یہ جنتا ہی نہیں سمجھی تو راجہ ہے تو مانا کیوں

    کئی برسوں سے اس پر ہی بحث جاری ہے سنسد میں

    جو بھیجا ایک روپے تھا تو پہنچا ایک آنا کیوں

    تمہیں گر آسماں کی سیر کرنی تھی تو کر لیتے

    کہیں پر باڑھ سوکھے کا ہی ہر دم یوں بہانا کیوں

    اگر جنگل کو پھر سے ایک دن جنگل بنانا تھا

    یہاں آ کر شہر میں پھر بنایا آشیانا کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے