اگر میں حرف غلط ہوں تو رائیگاں کر دے
اگر میں حرف غلط ہوں تو رائیگاں کر دے
میں جس ورق پہ ملوں اس کی دھجیاں کر دے
کرم نواز اگر ہے تو اتنی زحمت کر
مجھے زمیں سے اٹھا اور آسماں کر دے
اے چارہ گر وہ دوا ڈھونڈھ علم حکمت میں
جو میرے شعلۂ غم کو دھواں دھواں کر دے
انا پرستی کے جو توڑ دے گھروندوں کو
مجھے خلوص کی وہ موج بے کراں کر دے
زبان دی ہے تو پھولوں سی گفتگو بھی دے
جلا کے راکھ نہیں تو مری زباں کر دے
میں تھک چکا ہوں بہت دھوپ کا سفر کرتے
دعا کا ماں تو مرے سر پہ سائباں کر دے
پڑھے زمانہ بڑے شوق سے مجھے دانشؔ
مرے وجود کو اک ایسی داستاں کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.