Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر میں جانتا ہے عشق میں دھڑکا جدائی کا

میر سوز

اگر میں جانتا ہے عشق میں دھڑکا جدائی کا

میر سوز

MORE BYمیر سوز

    اگر میں جانتا ہے عشق میں دھڑکا جدائی کا

    تو جیتے جی نہ لیتا نام ہرگز آشنائی کا

    جو عاشق صاف ہیں دل سے انہیں کو قتل کرتے ہیں

    بڑا چرچا ہے معشوقوں میں عاشق آزمائی کا

    کروں اک پل میں برہم کارخانے کو محبت کے

    اگر عالم میں شہرہ دوں تمہاری بے وفائی کا

    جفا یا مہر جو چاہے سو کر لے اپنے بندوں پر

    مجھے خطرہ نہیں ہرگز برائی یا بھلائی کا

    نہ پہنچا آہ و نالہ گوش تک اس کے کبھو اپنا

    بیاں ہم کیا کریں طالع کی اپنے نارسائی کا

    خدایا کس کے ہم بندے کہاویں سخت مشکل ہے

    رکھے ہے ہر صنم اس دہر میں دعویٰ خدائی کا

    خدا کی بندگی کا سوزؔ ہے دعویٰ تو خلقت کو

    ولے دیکھا جسے بندہ ہے اپنی خود نمائی کا

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    اگر میں جانتا ہے عشق میں دھڑکا جدائی کا فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے