اگر نہ زہرہ جبینوں کو بے وفا کہئے
اگر نہ زہرہ جبینوں کو بے وفا کہئے
تو پھر تغافل پیہم پہ ان کو کیا کہئے
حضور کیوں مری ہر بات ناروا کہیے
برا ہوں میں تو یقیناً مجھے برا کہئے
حسین یوں تو زمانے میں کج ادا ہیں سبھی
مگر سوال یہ ہے کس کو کج ادا کہیے
خموشیوں پہ جفاؤں کا جب یہ عالم ہے
تو پھر حسینوں سے کس طرح مدعا کہئے
جو لٹ ہی جانا بہ ہر حال ہے مآل سفر
تو کیوں نہ رہزن منزل کو رہنما کہئے
یہی وفا کا ہے دستور بھی تقاضا بھی
کہ ہر جفا کو ستم گار کی ادا کہئے
بتوں کو شوق خدائی ہوا ہے اے مسلمؔ
جناب آپ بھی پتھر کو اب خدا کہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.