Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر سجدوں میں سوز دل نہیں ہے

صہیب فاروقی

اگر سجدوں میں سوز دل نہیں ہے

صہیب فاروقی

MORE BYصہیب فاروقی

    اگر سجدوں میں سوز دل نہیں ہے

    عبادت کا کوئی حاصل نہیں ہے

    بھٹکنے سے بھی کچھ حاصل نہیں ہے

    سفر کی جب کوئی منزل نہیں ہے

    زبان حال سے کہتی ہیں لاشیں

    محبت کا کوئی قائل نہیں ہے

    اثر جس پر نہ ہو آہ و فغاں کا

    وہ سچ مچ پیار کے قابل نہیں ہے

    یقیناً وہ یہیں ہوگا کہیں پر

    مرا دل گمشدہ فائل نہیں ہے

    مری آنکھیں ہیں ماضی کا حوالہ

    مرے خوابوں میں مستقبل نہیں ہے

    ہمارے دور میں شاید وفا بھی

    نصاب عشق میں داخل نہیں ہے

    کوئی عفریت گزرا ہے ادھر سے

    یہاں لاشیں تو ہیں قاتل نہیں ہے

    گریباں چاک ہے یاں ہر کسی کا

    مہ کامل بھی اب کامل نہیں ہے

    کوئی آیا نہیں مجھ کو بچانے

    مجھے لگتا ہے یہ ساحل نہیں ہے

    جسے تردید کرنے کی ہو عادت

    وہ قائل ہو کے بھی قائل نہیں ہے

    کسی پر تو یقیں کرنا پڑے گا

    یہاں ہر شخص تو باطل نہیں ہے

    صہیبؔ اس بے وفا کا کیا کریں ہم

    ہمارا دل ہمارا دل نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے