اگر سوار کئی کشتیوں میں رہنا ہے
اگر سوار کئی کشتیوں میں رہنا ہے
تو آنکھ آنکھ تمہیں کاجلوں میں رہنا ہے
بس ان کے میرے خیالات میں یہیں ہے تضاد
انہیں نظر میں مجھے دھڑکنوں میں رہنا ہے
اس اک خیال نے تا عمر بے سکون رکھا
خیال یہ تھا مجھے بادلوں میں رہنا ہے
ہمارے ساتھ تمہیں عمر بھر بہ شکل غزل
کہیں ردیف کہیں قافیوں میں رہنا ہے
میں چاہتا ہوں یہاں امن ہی رہے قائم
سو اے جنون تجھے بندشوں میں رہنا ہے
صلاحیت سے زیادہ گمان میں رہنا
اسی کا نام غلط فہمیوں میں رہنا ہے
مرا نصیب انگوٹھی نہیں ہے دولت مند
میں کوئلہ ہوں مجھے کوئلوں میں رہنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.