اگر شانے پہ دن کے رات کا پرچم نہیں ہوتا
اگر شانے پہ دن کے رات کا پرچم نہیں ہوتا
یہ عالم کچھ بھی ہوتا خوش نما عالم نہیں ہوتا
کسی صورت ٹپکتا زخم دل کا کم نہیں ہوتا
یہ زخم دل ہے یہ منت کش مرہم نہیں ہوتا
مسرت سے مسرت اور غم سے غم نہیں ہوتا
عجب ہوتا ہے عالم جب کوئی عالم نہیں ہوتا
بھروسہ ناخدا پہ کرنے والا ڈوب جاتا ہے
پکارے جو خدا کو غرق موج یم نہیں ہوتا
شہادت پائی ہے دل نے فدائے گل رخاں ہو کر
شہیدوں کا ہمارے دین میں ماتم نہیں ہوتا
زہے قسمت کہ آغوش حرم ہے اور ہم ورنہ
گناہوں کا صلہ تو ساغر زمزم نہیں ہوتا
نعیمؔ اپنا لیا ہے ہم نے غم سارے زمانے کا
کہ جب حد سے گزر جاتا ہے غم پھر غم نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.