اگر ویسے نہ ہوتے وہ تو ہم ایسے نہیں ہوتے
اگر ویسے نہ ہوتے وہ تو ہم ایسے نہیں ہوتے
پکڑتے جھوٹ کیا اس کا جو خود جھوٹے نہیں ہوتے
یقیناً خواب تو ان کو بھی آتے ہوں گے پریوں کے
وہ جن کی جیب میں روٹی کے بھی پیسے نہیں ہوتے
چہکنا بھی وہاں چڑیوں کا کم ہو جایا کرتا ہے
وہ جس آنگن میں ہنستے کھیلتے بچے نہیں ہوتے
بڑے انسان کی پہچان تو وہ ظرف ہوتا ہے
کہ ان کے ساتھ چھوٹے بیٹھ کر چھوٹے نہیں ہوتے
ہمیں کیا نیند سے لینا غرض کیا ہم کو راتوں سے
بہت دیکھا کیے سپنے مگر سچے نہیں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.