اگر یہ روشنی قلب و نظر سے آئی ہے
اگر یہ روشنی قلب و نظر سے آئی ہے
تو پھر شبیہ ستم گر کدھر سے آئی ہے
مہک رہا ہے بدن مانگ میں ستارے ہیں
شب فراق بتا کس کے گھر سے آئی ہے
گلوں میں رنگ تو خون جگر سے آیا ہے
مگر یہ تازگی اس چشم تر سے آئی ہے
روش روش پہ کچھ ایسے ٹہل رہی ہے صبا
کہ جیسے ہو کے تری رہ گزر سے آئی ہے
اسے تو گوشۂ مخصوص میں سنبھال کے رکھ
کرن ہے کوچۂ شمس و قمر سے آئی ہے
- کتاب : Asaleeb (Pg. 249)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.