Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر زخمی نہ ہو تو یہ جگر اچھا نہیں لگتا

فراز حسن پوری

اگر زخمی نہ ہو تو یہ جگر اچھا نہیں لگتا

فراز حسن پوری

MORE BYفراز حسن پوری

    اگر زخمی نہ ہو تو یہ جگر اچھا نہیں لگتا

    بغیر آنسو محبت کا سفر اچھا نہیں لگتا

    کہاں ہے لوٹ آ تکتی ہیں آنکھیں راستہ تیرا

    ترے بن کچھ بھی اے جان جگر اچھا نہیں لگتا

    بھٹک کر ساری دنیا میں یہیں پر لوٹ آتا ہوں

    ترے در کے سوا کوئی بھی در اچھا نہیں لگتا

    سوال عشق پر اتنے بہانے کیوں بناتا ہے

    تو مجھ سے صاف کہہ دے میں اگر اچھا نہیں لگتا

    جدھر دیکھو ادھر ہی چاند سے چہرے نظر آئیں

    مجھے تیرے سوا کوئی مگر اچھا نہیں لگتا

    مجھے تجھ سے محبت ہے تری یادوں سے رغبت ہے

    مگر یہ جاگنا بھی رات بھر اچھا نہیں لگتا

    ہیں اپنی جان سے پیاری مجھے خودداریاں اپنی

    کسی کے سامنے جھک جائے سر اچھا نہیں لگتا

    نہیں تو ساتھ تو یہ شہر بھی ویرانہ لگتا ہے

    اگر گھر میں چلا جاؤں تو گھر اچھا نہیں لگتا

    کوئی مجبور ہو کر ہی وطن سے دور رہتا ہے

    نہیں تو کون ہے وہ جس کو گھر اچھا نہیں لگتا

    نہیں ہے اعتراض بندگی لیکن مجھے ناصح

    جہاں سر تو جھکاتا ہے وہ در اچھا نہیں لگتا

    فرازؔ اہل سخن فن سے ترے مانوس ہیں لیکن

    انہیں تیرا بلندی کا سفر اچھا نہیں لگتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے