Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر ذرا بھی کسی سر کا ذکر ہوتا ہے

فہمی بدایونی

اگر ذرا بھی کسی سر کا ذکر ہوتا ہے

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    اگر ذرا بھی کسی سر کا ذکر ہوتا ہے

    تو زور شور سے پتھر کا ذکر ہوتا ہے

    امیر شہر کے تالاب کے کنارے پر

    دبی زباں میں سمندر کا ذکر ہوتا ہے

    جلا کے ایک شکستہ چراغ ناکامی

    تمام رات مقدر کا ذکر ہوتا ہے

    وہ جس کے سامنے دوچار پل ٹھہر جائے

    تو آسمان میں اس گھر کا ذکر ہوتا ہے

    تمہاری بزم میں جنت کی بات ہوتی ہے

    ہماری بزم میں محشر کا ذکر ہوتا ہے

    غریب روتے ہیں پہلے تو خالی ہاتھوں پر

    پھر اس کے بعد سکندر کا ذکر ہوتا ہے

    تمام شہر کے دروازہ بول اٹھتے ہیں

    گلی گلی میں ترے در کا ذکر ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 91)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے