اگرچہ اب تر و تازہ نہیں ہوں
صلہ ہوں پھر بھی خمیازہ نہیں ہوں
رقیبوں کو کھڑا چپ چاپ دیکھوں
میں تیرے گھر کا دروازہ نہیں ہوں
یہاں اب لوگ بہرے ہو گئے ہیں
یا پھر اب میں ہی آوازہ نہیں ہوں
بکھر جاؤں فقط اک کج ادا سے
کسی عاشق کا شیرازہ نہیں ہوں
نظر کردار پر بھی رکھتا ہوں بس
اسیر عشوہ و غازہ نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.