اگرچہ جان کا خطرہ نئی اڑان میں تھا
اگرچہ جان کا خطرہ نئی اڑان میں تھا
پرندہ پھر بھی بہت دور آسمانوں میں تھا
ملی جو منزل امکاں بہ جستجوئے ہزار
عجیب نشہ سفر در سفر تکان میں تھا
اسی نے گھر کے چراغوں کی لو بڑھائی ہے
شمار جس کا کبھی ننگ خاندان میں تھا
میں دشمنوں سے ہر اک لمحہ تھا بہت محتاط
ملے گا زخم رفیقوں سے کب گمان میں تھا
میں تنگ آ کے تعطل سے دھوپ میں نکلا
سکون قلب و نظر یوں تو سائبان میں تھا
نسیمؔ چشم زدن میں زمیں پہ آن گرا
اگرچہ تیر ستم گر ابھی کمان میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.