اگرچہ خوابوں کے ساتھ ہی جل بجھی ہوں میں بھی
اگرچہ خوابوں کے ساتھ ہی جل بجھی ہوں میں بھی
مگر اسی اک ملال کی روشنی ہوں میں بھی
پھر ایک طوفاں کی آہٹیں کیا سنی ہیں تم نے
صدائے ہاتف تو دیر سے سن رہی ہوں میں بھی
میں تجھ سے کیا خوف کھاؤں اتنی خبر ہے مجھ کو
کہ ایک کنبہ ہے جس پہ لکھی گئی ہوں میں بھی
یہ عہد اب تو ہزار چہروں میں بٹ چکا ہے
سو ایک چہرہ لیے ہوئے جی رہی ہوں میں بھی
ہر ایک اپنی ہی خواہشوں کے حصار میں ہے
سو ایسے اک دائرے میں سمٹی ہوئی ہوں میں بھی
ہزار رستوں کے پیچ و خم سے نظر بچا کر
جہاں پہ تم ہو اسی طرف چل پڑی ہوں میں بھی
سخن وری کے لیے مجھے چن لیا گیا ہے
تو کیا مرے دل مآل کوزہ گری ہوں میں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.