اگرچہ لائی تھی کل رات کچھ نجات ہوا
اگرچہ لائی تھی کل رات کچھ نجات ہوا
اڑا کے لے گئی بادل بھی ساتھ ساتھ ہوا
میں کچھ کہوں بھی تو کیسے کہ وہ سمجھتے ہیں
ہماری ذات ہوا ہے ہماری بات ہوا
انہیں یہ خبط ہے وہ قید ہم کو کر لیں گے
تمہیں بتاؤ کہ آئی ہے کس کے ہاتھ ہوا
کسی بھی شخص میں ٹھہراؤ نام کا بھی نہیں
ہمیں تو لگتی ہے یہ ساری کائنات ہوا
اڑا کے پھولوں کے جسموں سے خوشبوئیں ساری
کرے ہے میرے لیے پیدا مشکلات ہوا
عتیقؔ بجھتا بھی کیسے چراغ دل میرا
لگی تھی اس کی حفاظت میں ساری رات ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.