اگرچہ میں خط جادہ پہ اک گرد سفر ہوں
اگرچہ میں خط جادہ پہ اک گرد سفر ہوں
کھٹکتا ہوں مگر پھر بھی کہ منزل کی خبر ہوں
یہ موج خوں ہے سیرابیٔ دل کا اک اشارہ
سو اک خاک نمو رفتہ پہ ہی محو سفر ہوں
یہ عمر خاک پیما اک تمنا سے بھی کم ہے
سو کتنی خواہشوں سے میں ابھی تک بے خبر ہوں
کھلے ہیں رنگ امکانات آئندہ کے مجھ پر
نرالی میری خوشبو ہے میں مٹی کا شجر ہوں
جمال ساعت صد رنگ کو میں شعر کر دوں
میں کب سے اس جنوں انگیز کے زیر اثر ہوں
تہ سطر تمنا دیکھ لوں دل کا تڑپنا
زیادہ تو نہیں اتنا تو میں صاحب نظر ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.