Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگرچہ میں نے لکھیں اس کو عرضیاں بھی بہت

رشید عثمانی

اگرچہ میں نے لکھیں اس کو عرضیاں بھی بہت

رشید عثمانی

MORE BYرشید عثمانی

    اگرچہ میں نے لکھیں اس کو عرضیاں بھی بہت

    اڑائیں اس نے مگر ان کی دھجیاں بھی بہت

    ملے گا فائدہ کچھ زیست کے سفر میں مجھے

    اگرچہ اس میں ہے اندیشۂ زیاں بھی بہت

    مرے قریب جب آؤ گے جان جاؤ گے

    برائیاں ہیں اگر مجھ میں خوبیاں بھی بہت

    بڑے دکھوں میں گزاری ہے زندگی پھر بھی

    جہاں میں چھوڑی ہیں ہم نے کہانیاں بھی بہت

    دکھائی دیتے ہیں کچھ پھول اب بھی شاخوں پر

    بکھیر دی ہیں ہواؤں نے پتیاں بھی بہت

    یہ اور بات ہے محفوظ بجلیوں سے نہ تھے

    مری نگاہ میں تھے یوں تو آشیاں بھی بہت

    ہماری دوستی اے دوست شک کی زد میں ہے

    ہیں قربتیں بھی بہت ہم میں دوریاں بھی بہت

    مسرتوں کی طلب میں جو گھر سے نکلا تھا

    اسی کے حصے میں آئیں اداسیاں بھی بہت

    ابھی تو حبس ہے مشکل ہے سانس لینا بھی

    ہوا چلی تو پھر آئیں گی آندھیاں بھی بہت

    غضب کا حسن سہی تیری سادگی میں مگر

    پسند ہیں مجھے اے دوست شوخیاں بھی بہت

    مرا خیال ہے پا لوں گا میں رشیدؔ اسے

    مرے خیال میں لیکن ہیں خامیاں بھی بہت

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 242)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
    • اشاعت : 39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے