Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگرچہ اس نے لکھا ہوا ہے جہان فانی میں مار دینا

دانش عزیز

اگرچہ اس نے لکھا ہوا ہے جہان فانی میں مار دینا

دانش عزیز

MORE BYدانش عزیز

    اگرچہ اس نے لکھا ہوا ہے جہان فانی میں مار دینا

    مکان والے سے التجا ہے کہ لا مکانی میں مار دینا

    مرے عزیزو میں جا رہا ہوں مری وصیت کو یاد رکھنا

    جو مجھ سا کوئی بھی ایک دیکھو اسے جوانی میں مار دینا

    مجھے ہے معلوم اے مصنف کہ میرا کردار ثانوی ہے

    جہاں اضافی لگے تمہیں یہ مجھے کہانی میں مار دینا

    میں جانتا ہوں کہ ضعف پیری تو چھین لیتا ہے بولنا بھی

    زباں میں لکنت سے پیشتر ہی مجھے روانی میں مار دینا

    انہیں بڑھاپے میں چھوڑنا مت نحیف خوابوں کو توڑنا مت

    ضعیف ماں باپ کو نہ تم ان کی زندگانی میں مار دینا

    مجھے تمہارے ستم کی نسبت کرم تمہارا عزیز تر ہے

    سو دشت غم سے بچا کے صحرائے مہربانی میں مار دینا

    اگر یہ ڈر ہے کہ آستیں پر مرے لہو کے نشان ہوں گے

    تمہیں سہولت میں دے رہا ہوں کہ مجھ کو پانی میں مار دینا

    سبھی محبت کی بات کرتے ہیں میں محبت نبھا رہا ہوں

    سو مارنا ہو تو اپنے دانشؔ کو جرم ثانی میں مار دینا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے