اگلی گلی میں رہتا ہے اور ملنے تک نہیں آتا ہے
اگلی گلی میں رہتا ہے اور ملنے تک نہیں آتا ہے
کہتا ہے تکلف کیا کرنا ہم تم میں تو پیار کا ناتا ہے
کہتا ہے زیادہ ملنے سے وعدوں کی خلش بڑھ جائے گی
کچھ وعدے وقت پہ بھی چھوڑو دیکھو وہ کیا دکھلاتا ہے
کہتا ہے تمہارا دوش نہ تھا کچھ ہم کو بھی اپنا ہوش نہ تھا
پھر ہنستا ہے پھر روتا ہے پھر چپ ہو کر رہ جاتا ہے
خود اس سے کہا گھر آنے کو اور اس کے بنا مر جانے کو
اور اب جو وہ کچھ آوارہ ہوا جی رہ رہ کر گھبراتا ہے
اے بچو اے ہنسنے والو تاریخ محبت پڑھ ڈالو
دل والے کے دل پر قید نہیں ہر عمر میں ٹھوکر کھاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.