اغیار تھے جو میرے سیانے لگے مجھے
آنکھوں میں بھر کے اشک دکھانے لگے مجھے
مرتے تھے میری عام سی بھی گفتگو پہ جو
سب کچھ غلط کہا یہ بتانے لگے مجھے
مجھ سے بچھڑ کے اس نے بنائی رقیب سے
اس طرز بے رخی سے ستانے لگے مجھے
جو میرے ہم نشیں نے مجھے خاص کر دئے
ان زخموں سے ابھرتے زمانے لگے مجھے
ہر اک نے پرزہ پرزہ مرا جوڑ کر دیا
پھر مل کے ساتھ آگ لگانے لگے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.