احباب ہیں کیوں دنگ مجھے ہی نہیں معلوم
احباب ہیں کیوں دنگ مجھے ہی نہیں معلوم
کس سے ہے مری جنگ مجھے ہی نہیں معلوم
تابانیٔ جذبات میں آئی ہے کمی کیا
پھیکا ہے کیوں ہر رنگ مجھے ہی نہیں معلوم
مدت سے میں جو داغ مٹانے میں لگا ہوں
کہتے ہیں اسے زنگ مجھے ہی نہیں معلوم
دن رات یوں کرتا ہے مجھے کون مقید
کیوں کر ہے زمیں تنگ مجھے ہی نہیں معلوم
اب کون مرے سر کو بناتا ہے نشانہ
کس ہاتھ میں ہے سنگ مجھے ہی نہیں معلوم
ہر لفظ کا مفہوم بدل جاتا ہے راحتؔ
کیسی ہے یہ فرہنگ مجھے ہی نہیں معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.